انسانی جذبات اور موسم بہار کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

News Buzz
0

 *انسانی جذبات اور موسم بہار کا آپس میں کیا تعلق ہے؟*




   1111


*_انسانی موڈ پر موسمی اثرات:_*


ڈپریشن کی ایک قسم ہر سال کسی مخصوص موسم میں ہوتی ہے چاہے سرما ہو یا موسم گرما مختلف لوگوں کی موڈ کی کیفیت موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہوتی ہے ۔اس کو سیزنل افیکٹو ڈس آرڈر (SAD) کہا جاتا ہے ۔ اسکا تعلق سورج کی روشنی ، زیادہ نیند،  وزن کے بڑھنے اور زیادہ کاربوہائیڈریٹس والی خوراک کھانے سے ہوتا ہے ۔ 


2013ء میں پبلش ہونیوالی ایک سٹڈی میں ماہرین کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق جب موسم میں درجہ حرارت بڑھتا ہے تو افراد کا آپس میں رویہ بھی چار فیصد تک زیادہ شدید ہو جاتا ہے اور آپسی لڑائیاں چودہ فیصد تک بڑھ جاتی ہیں اور یہی کچھ شدید بارش کے موسم میں بھی ہوتا ہے ۔ 


مجھے ہمیشہ سے یہ بات تجسس میں مبتلا کرتی تھی کہ خود کشی کے زیادہ تر واقعات موسم بہار اور گرمیوں میں ہی کیوں ہوتے ہیں جبکہ ان موسموں میں تو ڈپریشن میں کمی واقع ہو جایا کرتی ہے ۔ 2012ء میں ایکٹا سائیکاٹریکا سکینڈے نیویکا میں ایک ریسرچ پبلش ہوئی جس میں 1979ء سے لے کر 2009ء تک ہونے والے خود کشی واقعات کے موسم کا جائزہ تھا جس میں موسم بہار اور گرمیوں کے شروع میں خود کشی کے واقعات زیادہ جبکہ خزاں اور سردیوں میں ان واقعات میں کمی تھی۔ اس کے علاوہ اس ریسرچ میں موسم بہار کے دوران مردوں اور بوڑھے افراد میں خواتین کی نسبت پر تشدد خودکشی کے واقعات زیادہ تھے ۔


222

خوشی کا موسم بہار :

موسم بہار میں سورج کی زیادہ روشنی ،موسم کی خوشگوار تبدیلی ، ہوا میں الرجی اور ٹاکسنز کی زیادتی کے ساتھ ساتھ انسانوں میں ہارمونل تبدیلیاں بھی ہوتی ہیں اور اس موسم کو غالبا خوشی اور پھولوں کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے سب لوگ خوشی سے اپنے لانز اور باغیچوں میں موسم بہار کے رنگوں کو انجوائے کر رہے ہوتے ہیں ایسے میں کچھ لوگ خوشی کی بجائے اداسی اور بے چینی کی کیفیت والے بھی ہوتے ہیں۔ 


کچھ لوگ بہار میں منعقد ہونے والے سماجی تقریبات کے باوجود بھی خود کو اکیلا محسوس کر رہے ہوتے ہیں گرم موسم میں خود کشی کرنے کے لئے جس انرجی اور موڈ کی ضرورت ہوتی ماہرین کا خیال ہے کہ وہ موسم سرما کی نسبت زیادہ ہوتی ہے ۔ 


حساس لوگوں پر موسم کے اثرات :


333

اگر ہم ضرورت سے زیادہ حساس ہوں تو ہم پر موسم کے اثرات بھی دوسروں کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں یہ رائے ہے ایلین ایرن کی جن کا ڈاکٹریٹ کا جنرل 'دا ہائیلی سینسیٹو پرسن' کے نام سے بیسٹ سیلر مانا جاتا ہے ۔ ایرن کے مطابق 

اگر آپ کو تیز روشنیاں اور آوازیں اچھی لگتی ہیں، 

اگر دوسروں کا موڈ آپ پر اثر انداز ہوتا ہے

اگر آپ فورا گھبرا جاتے ہیں 

اور کیفین آپ پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے 

تو آپ ان پندرہ سے فیصد لوگوں میں شامل ہیں جن کو حد درجہ حساس کہا جا سکتا ہے ۔ 


ریسرچ سے یہ ثابت شدہ ہے کہ حد سے زیادہ حساس لوگ جینیاتی طور پر بھی معتدل حساسیت رکھنے والے لوگوں سے مختلف ہوتے ہیں اور سردی یا بارش کا موسم کیسے کچھ لوگوں پر دوسروں کی نسبت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے ۔ موسم کے متعلق ہمارا ردعمل دراصل ہماری حساسیت کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ 


موسم اور شخصیت : 


444

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر موسم پر ردعمل دیکھا جائے تو لوگوں کی چار مختلف اقسام ہیں ۔

1۔ موسم سرما کو پسند کرنے والے گرم اور روشن دنوں میں خود کو بہتر محسوس کرتے ہیں ۔


2۔ ایسے لوگ جن پر موسم کی تبدیلی سرے سے اثرانداز ہی نہیں ہوتی ۔


3 ۔ روشن اور گرم دنوں میں موڈ خراب کر لینے والے لوگ جو موسم گرما کو ناپسند کرتے ہیں اور ان کی بے چینی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ 


4 ۔ ایسے افراد جن کا موڈ بارش کے دنوں میں خراب رہتا ہے ۔ 


اس سب کے ساتھ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ موسم کی حساسیت خاندان میں ایک سے دوسرے کو بیماریوں کی طرح ہی منتقل ہو سکتی ہے  جس میں گھریلو ماحول  عادات وغیرہ بھی شامل ہوتی ہیں مگر یہ دیکھا گیا ہے کہ بعض اوقات ایک ہی خاندان کے افراد کسی موسم کے متعلق ایک جیسے ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ 



اس پوسٹ کو پڑھ کے آپ بھی  بتایئے کہ آپ کس موسم والی پرسنیلٹی کے مالک ہیں ۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
To Top